the etemaad urdu daily news
آیت شریف حدیث شریف وقت نماز
etemaad live tv watch now

ای پیپر

انگلش ویکلی

To Advertise Here
Please Contact
editor@etemaaddaily.com

اوپینین پول

کیا آپ کو لگتا ہے کہ دیویندر فڑنویس مہاراشٹر کے اگلے وزیر اعلیٰ ہوں گے؟

جی ہاں
نہیں
کہہ نہیں سکتے
دہرادون۔ ۔ ۳۰؍مارچ: (آئی بی این خبر) اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے اسے پھٹکار لگائی ہے اور کہا ہے کہ ایوان میں ہی اکثریت طے ہونا چاہئے۔ نینی تال ہائی کورٹ نے کہا کہ ایوان میں اکثریت طے ہونا ایک اچھا اور صحیح طریقہ ہے اور گورنر نے بھی ایوان میں اکثریت ثابت کرنے کو کہا تھا ۔ اسی کے ساتھ ہی عدالت نے مرکز سے پوچھا کہ آپ کس طرح کا پیغام دینا چاہتے ہیں۔کورٹ نے 31 مارچ کو اکثریت ثابت کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے خلاف مرکز نے یہ پٹیشن دائر کی تھی۔ مرکز کی طرف سے اٹارنی جنرل مکل روہتگی نے دلیل دی کہ جب ریاست میں صدر راج نافذ ہے اور اسمبلی معطل ہے تو اکثریت ثابت کرنے کا حکم کس طرح لاگو کیا جا سکتا ہے۔ وہیں کانگریس 9 باغیوں کو ووٹ کا حق دینے کے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپنا موقف رکھ رہی ہے۔اس سے پہلے نینی تال ہائی کورٹ نے اپنے فیصلہ میں ہریش راوت کو 31 مارچ تک اسمبلی میں اکثریت ثابت کرنے کو کہا تھا، ساتھ ہی کانگریس کے 9 باغی ممبران اسمبلی کو بھی ووٹنگ کا حق دیا تھا۔منگل کو ہائی کورٹ کے حکم نے کانگریس کو تھوڑی راحت ضرور دی لیکن اس فیصلے نے اس کی مشکل بھی بڑھا دی۔ مرکزی حکومت کو بھی اس فیصلہ سے سخت دھچکا



پہنچا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب کانگریس اور بی جے پی دونوں نے ہی عدالت سے رجوع کیا ہے۔ نینی تال ہائی کورٹ نے اپنے حکمنامہ میں ہریش راوت کو 31 مارچ تک اسمبلی میں اکثریت ثابت کرنے کو کہا ہے۔ ہریش راوت کے لیے یہ ایک اچھی خبر تھی لیکن عدالت نے ساتھ ہی یہ بھی کہہ دیا کہ کانگریس کے 9 باغی ممبران اسمبلی کو بھی ووٹنگ کا حق ہو گا، لیکن ان کے ووٹوں کو الگ رکھا جائے گا جس کے بعد سے ہریش راوت کی مشکل بڑھ گئی۔کانگریس کی طرف سے کیس کی پیروی سنگھوی اور کانگریس لیڈر کپل سبل کر رہے ہیں، دونوں وکیل بھی ہیں۔ مرکزی کابینہ نے اتوار کو اتراکھنڈ میں صدر راج نافذ کرنے کی سفارش کی تھی۔ صدر نے آئین کے آرٹیکل 356 کے تحت اس کے اعلان پر دستخط کئے تھے۔ اس کے بعد اتراکھنڈ اسمبلی معطل کر دی گئی۔ یہ پورا واقعہ محض ایک دن پہلے کا ہے، جب کانگریس کی زیرقیادت ریاستی حکومت کو ایوان میں اکثریت ثابت کرنا تھی۔کانگریس کے رہنماؤں اور راوت نے صدر راج نافذ کرنے کے مرکز کے اس فیصلے کو جمہوریت کا قتل قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جب گورنر نے وزیر اعلی ہریش راوت کو 28 مارچ کو اکثریت ثابت کرنے کا موقع دیا تھا، تب مرکزی حکومت نے 24 گھنٹے پہلے منتخب حکومت کو برخاست کرنے کی جلد بازی کیوں کی۔

اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.
تبصرہ کیجئے
نام:
ای میل:
تبصرہ:
بتایا گیا کوڈ داخل کرے:


Can't read the image? click here to refresh
دنیا بھر سے میں زیادہ دیکھے گئے
http://st-josephs.in/
https://www.owaisihospital.com/
https://www.darussalambank.com

موسم کا حال

حیدرآباد

etemaad rishtey - a muslim matrimony
© 2024 Etemaad Urdu Daily, All Rights Reserved.